Tuesday, January 28, 2020

بے زبانی زبان نہ ہو جاۓ
راز الفت عیاں نہ ہو جاۓ

اس قدر پیار سے نہ مجھے
پھر تمنا جواں نہ ہو جاۓ

لطف آنے لگا جفاؤں میں
وہ کہیں مہربان نہ ہو جاۓ

ذکر أن کا زبان پر آیا
یہ کہیں داستان نہ ہو جاۓ


خاموشی ہے زبان عشق حفیظ
حسن اگر بدگمان نہ ہو جاۓ

No comments:

Post a Comment