Saturday, February 22, 2020

انتظار

انتظار

کسی بہانے سے کوئی جو میرا جی بہلاۓ
جدائی میں تری، یہ بھی ہے ناگوار مجھے

ہزار بار کا بیھٹا ہوں آزمودہ نصیب
ہزار ہو ترے وعدے کا اعتبار مجھے

ہر اجنبی کو بتاتا ہوں نام میں اپنا
ترے پیام کا کتنا ہے انتظار مجھے

کمال ہے یہ زوال شباب کا میرے
خزاں کی یاد دلاتی ہے ہر بہار مجھے

Tuesday, February 11, 2020

میرا خیال کچھ نہیں


تیری نظر میں وقعت فضل و کمال کچھ نہیں
میری نگاہ میں قیمت مال و منال کچھہ نہیں

اک یہی ملال ہے اور ملال کچھ نہیں
سب کا تمھیں خیال ہے، میرا خیال کچھ نہیں

آس کسی کی توڑنا کیسا ہے عام اصول
میرا سوال چھوڑ دو، میرا سوال کچھ نہیں

مجھ کے ستا کے بے خطا، دل نہ کہیں دکھے تیرا
تیرا مجھے خیال ہے، اپنا ملال کچھ نہیں

مجھ سا شکستہ حال اور دونوں جہاں سے بے نیاز
تیری نظر کا فیض ہے، میرا کمال کچھ نہیں۔

Saturday, February 1, 2020

سوچتا چہرہ


سوچتا چہرہ ہتھیلی پر لئے بیٹھی ہے وہ
کاروبار حسن میں ألججھا ہوا شاید دماغ

انگلیوں کے ناخن رخ پہ چسپاں زلف کی لہروں کے پاس
برف پر جیسے فروزاں ہوں دھنواں دیتے چراغِ