یہ تحفظ کا بھی کتنا ہمہ پرور ہے نظام
چور بھی پھولتے پھلتے ہیں نگہباں کے قریب
بیٹھ جاتا ہوں, تھکن مجھ کو بٹھاتی ہے جہاں
چھانؤں کیوں آۓ گی مجھ بے سروساماں کے قریب
قرب میں میرۓ اقارب بھی عجب شان سے ہیں
جیسے ہر قسم کے نشتر ہوں رگ جاں کے قریب
سعی و کوشش کی جو تھی راہ وہ تاریک ہوئی
شا
چور بھی پھولتے پھلتے ہیں نگہباں کے قریب
بیٹھ جاتا ہوں, تھکن مجھ کو بٹھاتی ہے جہاں
چھانؤں کیوں آۓ گی مجھ بے سروساماں کے قریب
قرب میں میرۓ اقارب بھی عجب شان سے ہیں
جیسے ہر قسم کے نشتر ہوں رگ جاں کے قریب
سعی و کوشش کی جو تھی راہ وہ تاریک ہوئی
شا
No comments:
Post a Comment