Monday, May 28, 2018

یہ تحفظ کا بھی کتنا ہمہ پرور ہے نظام
چور بھی پھولتے پھلتے ہیں نگہباں کے قریب
بیٹھ جاتا ہوں, تھکن مجھ کو بٹھاتی ہے جہاں
چھانؤں کیوں آۓ گی مجھ بے سروساماں کے قریب
قرب میں میرۓ اقارب بھی عجب شان سے ہیں
جیسے ہر قسم کے نشتر ہوں رگ جاں کے قریب
سعی و کوشش کی جو تھی راہ وہ تاریک ہوئی
شا